حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ”جس نے صبح کی نماز میں سورۀ انعام کی ابتدائی تین آیات ”یَعلَمُ مَاتَکسِبُونَ“ تک تلاوت کی۔ چالیس ہزار فرشتے اس کی طرف نازل ہوں گے جن کے اعمال کی مثل اس کے نامہ اعمال میں اجر لکھا جائے گا اور سات آسمانوں کے اوپر سے ایک فرشتہ نیچے آئے گا جس کے پاس لوہے کا گرز ہوگا پس اگر شیطان اس کے دل میں کوئی وسوسہ ڈالنا چاہے گا تو وہ فرشتہ اس شیطان کو ایک ضرب لگائے گا جس سے اس شخص اور شیطان کے درمیان سترحجاب حائل ہوجائیں گے پھر جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس سے فرمائیں گے ”اے میرے بندے میں تیرا رب ہوں میرے عرش کے سائے میں چل‘ حوض کوثر سے سیراب ہو‘ نہر سلبیل سے غسل کر اور جنت میں بغیر کسی حساب وعذاب کے داخل ہوجا۔ (درمنثور )
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ میں دس آدمیوں کی ایک جماعت کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انصار میں سے ایک صاحب نے کھڑے ہوکر عرض کیا: اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! لوگوں میں سب سے زیادہ سمجھدار اور محتاط آدمی کون ہے؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص سب سے زیادہ موت کو یاد کرنے والا ہواور موت کے آنے سے پہلے سب سے زیادہ موت کی تیاری کرنے والا ہو (جو لوگ ایسا کریں وہی سمجھدار ہیں)۔ یہی لوگ ہیں جنہوں نے دنیا کی شرافت اور آخرت کی عزت حاصل کی۔ (طبرانی‘ مجمع الزوائد)
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ دو چیزیں ایسی ہیں جن کو آدمی پسند نہیں کرتا۔ (پہلی چیز) موت ہے حالانکہ موت اس کیلئے فتنہ سے بہتر ہے یعنی مرنے کی وجہ سے آدمی دین کو نقصان پہنچانے والے فتنوں سے محفوظ ہوجاتا ہے اور (دوسری چیز) مال کا کم ہونا جس کوآدمی پسند نہیں کرتا حالانکہ مال کی کمی آخرت کے حساب کو بہت کم کرنے والی ہے۔ (مسند احمد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں